مکتوب الشیخ محمد بن عبداللہ السُبیل سربراہ مسجد حرام و مسجد نبوی
عرض مترجم
بسم الله الرحمن الرحيم
الحمد لله رب العالمين , والعاقبة للمتقين , ولا عدوان إلا على الظالمين , والصلاة والسلام على خاتم الأنبياء والمرسلين محمد سيد بني آدم أجمعين . وآله الطاهرين , وصحابته , ومن تبعهم بإحسان إلى يوم الدين
یہ فتوٰی مرکزی ادارہ براے امور مسجد حرام و مسجد نبوی مملکت عربیہ سعودیہ کے سربراہ کی حیثیت سے ا ما م الحرمین فضیلۃ الشیخ محمد بن عبداللہ السبیل امور مسجد حرام و مسجد نبوی صلیٰ اللہ علیہ وسلم نے جاری کیا ہے اورسیکرٹریٹ رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ کے اہتمام سے جاری ہوا ہے۔
اس تفصیلی فتوے میں دراصل ائمہ اربعہ میں سے کسی ایک کی تقلید ،اجماع ، قیاس کی شرعی حیثیت اور اس سے جڑے تمام پہلؤں پر علما ء اہل سنت والجماعت کے موقف کو واضح کیا گیا ہے۔
یہ فتوٰی ایک ایسے وقت میں آیا ہےجب کچھ نادان مسلمان ائمہ اربعہ میں سے کسی ایک کی تقلیدکرنےکی مخالفت کر رہے ہیں اورمسلمانوں میں خلفشار کر رہے ہیں ۔ اس سے اہل سنت والجماعت کے ائمہ اربعہ کی تقلید کرنے والے مسلمان جو دنیا کےتمام مسلمانوں میں لگ بھگ 96 فیصد ہیں (شیعہ حضرات کو چھوڑ کر ) پریشان ہیں ۔
ائمہ اربعہ کے تقلید کی مخالفت کرنے والے عام مسلمانوں کے دل میں شکوک و شبہات پیدا کر رہے ہیں اور ان سے ایک حکمت عملی کے طور پر ایسے سوالات پوچھتے ہیں جس سے ایک کم پڑھا لکھا مسلمان پریشان ہو جاتا ہے
جیسےآپ حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم کے دین پر چلتے ہیں یا امام ابو حنیفہؒ(یا امام شافعی ؒ ،/امام مالک ؒ /امام احمؒد /) کے دین پر
فوراجواب ملتا ہے: یقیناً حضرت محمد ؐ کے دین پر۔
اس پر ایک دوسرا سوال پوچھا جاتا ہے : پھر آپ اپنے کو حنفی کیوں کہتے ہیں؟
ایک عام مسلمان جو علم نہیں رکھتا اس سوال سے پریشان ہو جاتا ہے ۔اسکا فائدہ اٹھا کر اس کے دماغ میں شکوک و شبہات پیدا کیئے جاتے ہیں ۔
اوپر دیئے گئے سوالوں کا استعمال کرکے ایک سوچی سمجھی حکمتِ عملی کے تحت یہ غلط تصور عوام میں پھیلانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ اگر آپ حنفی ہیں تو آپ امام ابو حنیفہ کے دین پر عمل کر رہے ہیں ،نہ کہ حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم کے دین پر۔
تقلید کی مخالفت والے بعض مششد د لوگ تو تقلید کو حرام تک قرار دے رہے ہیں اور بعض تو کفر اور شرک تک بتا رہے ہیں اور آج کے انٹر نیٹ کے زمانے میں پورے زور شور سے اس کا پرو پیگنڈۃ کر ہے ہیں ۔اللہ ان نادان مسلمانوں کو عقل سلیم عطا کرے اور سلف الصالحین کے طریقے پر چلنے کی توفیق عطا کرے ۔
اللہ کی ذات سے امید ہے کہ امام الحرمین اور مسلمانوں کے اصل مرکز سے جاری ہوا یہ فتوٰ ی نادان مسلمانوں کےپروپیگنڈہ کا موثر جواب ہوگا اور عام مسلمانوں کو شکوک و شبہات سے نکال کر اللہ اور اسکے رسو ل اللہ ﷺکی اطاعت پر جمائے گا ۔امید ہے کہ مسلمانان عالم اپنا وقت اور صلاحیت فتنہ انگیزی اور خلفشار سے بچا کر دین کی دعوت انسانیت کی فکر اس کی بھلائی اور دین کے دوسرے مثبت کاموں میں صرف کریں گے۔
اللہ تعالیٰ سے توفیق کا سوال ہے ۔